ssthem.xyz

علی اور سحرش کی کہانی میں ایسی شدت اور کشش تھی کہ وہ صرف ایک ملاقات سے ہی ایک دوسرے کے دلوں میں جگہ بنا چکے تھے۔ وہ کالج کے زمانے سے ایک دوسرے کو جانتے تھے، مگر کسی وجہ سے ان کی راہیں الگ ہوگئی تھیں۔


کئی سال بعد، علی ایک دن اچانک اپنی پرانی یادوں میں کھویا ہوا، ایک پرانے دوست کی شادی میں شرکت کے لئے گیا۔ وہاں اُس نے دیکھا کہ سحرش بھی موجود ہے۔ سحرش کے دل میں بھی علی کی یادیں تروتازہ ہوگئیں۔ دونوں نے ایک دوسرے کو سلام کیا، مگر کچھ کہہ نہ سکے۔


رات کو علی سحرش کے بارے میں سوچتا رہا۔ اُس نے سوچا کہ اس بار شاید یہ قسمت کی طرف سے ایک موقع ہو۔ اگلے دن اُس نے ایک پیغام بھیجا جس میں اُس نے کہا: “کیا ہم کسی وقت ملاقات کر سکتے ہیں؟”

سحرش نے کچھ سوچ کر پیغام کا جواب دیا، “ہاں، کیوں نہیں۔”


علی اور سحرش ایک کافی شاپ میں ملے۔ دونوں کے دلوں میں عجیب سی بے چینی تھی۔ ملاقات کے دوران علی نے سحرش سے پوچھا، “تم کیسے ہو؟ اتنے سال گزر گئے، کیا تم نے کبھی میرے بارے میں سوچا؟”

سحرش نے مسکراتے ہوئے جواب دیا، “علی، میں تمہیں کبھی بھلا نہیں پائی۔ مگر ہمارے راستے مختلف ہوگئے تھے۔”

علی نے گہری سانس لی اور کہا، “سحرش، شاید ابھی بھی وقت ہے۔ شاید ہمیں ایک اور موقع ملنا چاہیے۔”


کچھ دنوں بعد، سحرش نے علی کو ایک اور ملاقات کے لئے دعوت دی۔ وہ دونوں ایک خوبصورت پارک میں بیٹھے تھے، جہاں ہوا کی خنکی اور شام کا وقت تھا۔ علی نے اپنے دل کی بات کہی، “سحرش، میں تم سے محبت کرتا ہوں اور تمہارے بغیر اپنی زندگی کا تصور بھی نہیں کر سکتا۔ کیا تم بھی یہی محسوس کرتی ہو؟”

سحرش نے علی کو دیکھتے ہوئے کہا، “علی، میں تم سے محبت کرتی ہوں، مگر ایک راز ہے جو تمہیں معلوم ہونا چاہیے۔ میرے خاندان نے میری شادی کہیں اور طے کر رکھی ہے۔”

علی کے چہرے پر حیرت کے تاثرات تھے۔ اُس نے پوچھا، “کیا تم اس شادی سے خوش ہو؟”

سحرش نے نظریں جھکا کر کہا، “نہیں، مگر میں اپنے خاندان کی خوشی کے لئے یہ فیصلہ قبول کر چکی ہوں۔”


یہ بات سن کر علی کے دل میں ایک جنگ شروع ہو گئی۔ اُسے معلوم تھا کہ سحرش بھی اُسے چاہتی ہے، مگر خاندان کے اصولوں کے سامنے اُن کی محبت بےبس تھی۔ علی نے سحرش کو یقین دلایا کہ وہ اُس کا ہر فیصلہ قبول کرے گا، مگر اُس کا دل جانتا تھا کہ وہ اسے آسانی سے بھلا نہیں سکے گا۔


اگلے چند دنوں میں، علی اور سحرش نے ایک دوسرے سے بات کرنا بند کر دیا۔ مگر اُن کے دلوں میں ابھی بھی ایک دوسرے کے لئے محبت تھی۔ علی کے دل میں یہ خیال پیدا ہوا کہ اُسے ہار نہیں ماننی چاہیے۔


ایک دن، علی نے فیصلہ کیا کہ وہ سحرش کے خاندان سے بات کرے گا اور اُسے اپنی محبت کا یقین دلائے گا۔ علی نے سحرش کے گھر جا کر اُس کے والد سے بات کی اور انہیں اپنی نیت سے آگاہ کیا۔


سحرش کے والد نے کہا، “علی، محبت تو ایک خوبصورت جذبہ ہے، مگر ہماری روایات کو بھی دیکھنا پڑتا ہے۔ تمہیں بہت کچھ قربان کرنا پڑے گا۔”

علی نے پورے عزم سے جواب دیا، “میں سب کچھ قربان کرنے کے لئے تیار ہوں، بس مجھے سحرش کی محبت چاہیے۔”


سحرش کے والد نے علی کی بات سنی اور کہا، “تمہیں ایک ہفتے کا وقت ہے۔ اگر تم ثابت کر سکو کہ تم واقعی اس قابل ہو کہ میری بیٹی کو خوش رکھ سکو، تو میں اس شادی کے لئے راضی ہو جاؤں گا۔”


علی کے لئے یہ ایک امتحان تھا۔ اُس نے سحرش کی خوشی کے لئے دن رات محنت کی۔ ایک ہفتے بعد، جب وہ دوبارہ سحرش کے والد کے پاس گیا تو اُنہوں نے اُس کے عزم اور محبت کو قبول کر لیا۔


علی اور سحرش کی محبت ایک بار پھر کامیاب ہوگئی۔ شادی کے بعد اُن کی زندگی میں خوشیاں لوٹ آئیں، اور دونوں نے عہد کیا کہ وہ کبھی ایک دوسرے سے جدا نہیں ہوں گے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back To Top