دلچسپ اور حیرت انگیز حقائق: جان کر دنگ رہ جائ
دنیا کا سب سے چھوٹا دل چیونٹی کا ہوتا ہے، اور یہ پورے جسم میں خون پمپ کرتا ہے۔
آکٹوپس کے تین دل ہوتے ہیں، لیکن جب وہ تیرتا ہے تو دو دل رک جاتے ہیں۔
تتلیاں اپنے پیر سے ذائقہ محسوس کرتی ہیں۔
بلیاں 100 سے زیادہ مختلف آوازیں نکال سکتی ہیں، جبکہ کتے صرف 10 سے 15۔
کچھوے کی عمر کئی سو سال تک ہو سکتی ہے، سب سے پرانا کچھوا 200 سال سے زیادہ زندہ رہا۔
شارک کبھی سو نہیں سکتی کیونکہ انہیں سانس لینے کے لیے مسلسل تیرنا پڑتا ہے۔
ایک مینڈک پانی کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتا، لیکن کچھ قسم کے مینڈک اپنی جلد سے نمی جذب کر کے زندہ رہ سکتے ہیں۔
ہاتھی کبھی نہیں بھولتا کیونکہ اس کا دماغ بہت طاقتور یادداشت رکھتا ہے۔
دنیا میں سب سے تیز رفتار پرندہ پیریگرین فالکن ہے، جو 240 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے غوطہ لگا سکتا ہے۔
بھالو سردیوں میں 100 دن تک بغیر کھائے یا پئے سو سکتا ہے۔
کچھ سانپ اپنے زہر کو اپنے شکار کی کھال کے ذریعے بھی داخل کر سکتے ہیں۔
سمندری گھوڑا اپنے بچوں کو پالتا نہیں بلکہ اس کی بجائے، نر سمندری گھوڑا بچوں کو جنم دیتا ہے۔
قطب شمالی کے ریچھ اپنی سفید کھال کے باوجود، ان کی جلد کالے رنگ کی ہوتی ہے تاکہ گرمی کو جذب کر سکیں۔
دنیا کا سب سے چھوٹا ممالیہ “بمبل بیٹ بیٹ” ہے، جو صرف 2 گرام وزن رکھتا ہے۔
ایک کوّا انسانی چہرے کو پہچان سکتا ہے اور اسے سالوں تک یاد رکھ سکتا ہے۔1
گلہری درخت لگانے میں مددگار ہوتی ہیں، کیونکہ وہ اکثر دفن کیے گئے بیج بھول جاتی ہیں، جو بعد میں اگ جاتے ہیں۔
دنیا کا سب سے پرانا زندہ درخت “میثوسیلا” ہے، جو تقریباً 4,800 سال پرانا ہے اور امریکہ میں پایا جاتا ہے۔
اسٹار فِش کے پاس دماغ نہیں ہوتا، لیکن یہ اپنے ہاتھوں سے فیصلہ کرتی ہے کہ کہاں جانا ہے۔
دنیا میں تقریباً 70 فیصد آکسیجن سمندری پودے پیدا کرتے ہیں۔
اڑنے والی مچھلی پانی سے 50 میٹر تک باہر نکل کر پرواز کر سکتی ہے۔
دنیا کا سب سے بڑا جانور نیلا وہیل ہے، جس کا دل ایک چھوٹی کار کے برابر ہوتا ہے۔
کینگرو اپنی دم کا استعمال توازن کے ساتھ ساتھ پانچویں ٹانگ کے طور پر بھی کرتے ہیں۔
انسان کے ڈی این اے کا 60 فیصد حصہ کیلے کے ڈی این اے سے ملتا ہے۔
کچھ مینڈک اپنے دشمن کو دھوکہ دینے کے لیے مردہ ہونے کا ڈرامہ کرتے ہیں۔
شہد کبھی خراب نہیں ہوتا، ہزاروں سال پرانے مصری مقبرے میں ملنے والا شہد بھی قابل استعمال تھا۔
ہاتھیوں کے پاؤں کے نیچے مخصوص نیورو ریسیپٹرز ہوتے ہیں، جن سے وہ میلوں دور زلزلوں اور خطرات کا پتہ لگا سکتے ہیں۔
مکڑی کے جالے کو اگر سٹیل کی موٹائی میں بنایا جائے تو یہ بُلٹ پروف ہوگا۔
چیونٹیاں کبھی نہیں سوتیں، بلکہ وقفے وقفے سے مختصر آرام کرتی ہیں۔
قطب جنوبی میں ایک خون کے رنگ کا گلیشیئر موجود ہے، جس کا سرخ پانی آئرن آکسائیڈ کی وجہ سے ہوتا ہے۔
دنیا کے سب سے لمبے جانور کا نام “بلو رِبن وارم” ہے، جو 180 فٹ تک لمبا ہو سکتا ہے۔
آپ کے پاس مزید حیران کن حقائق ہیں؟ کمنٹ میں بتائیں!