سیہریش ایک خوبصورت اور دلکش لڑکی تھی، جو ہمیشہ اپنے چھوٹے سے شہر کی زندگی میں خوش رہنے کی کوشش کرتی تھی۔ لیکن اس کے دل میں کچھ کمی تھی، کچھ ایسی چیز جو اس کی آنکھوں میں چھپی ہوئی تھی، جو کسی کو نظر نہیں آتی تھی۔ اس کی زندگی کا ایک معمولی سا دن بھی بیکار نہیں تھا، لیکن پھر ایک دن کچھ ایسا ہوا جو اس کی تقدیر بدل کر رکھ دیا۔
یہ سب اس وقت شروع ہوا جب سیہریش کی ملاقات احمد سے ہوئی۔ احمد، ایک پُرکشش اور جاذب نظر لڑکا تھا، جس کی مسکراہٹ میں ایک جادو تھا۔ اس کی آنکھوں میں کچھ ایسا تھا جو سیہریش کے دل میں خوف کے بجائے ایک انجانی کشش پیدا کر رہا تھا۔ ان کی پہلی ملاقات اتنی معمولی تھی کہ وہ کبھی نہ جان پاتی کہ یہی ملاقات اس کی زندگی کے سب سے بڑے موڑ کا آغاز ثابت ہوگی۔
احمد کی باتوں میں ایک گہرائی تھی، ایک ایسی سچائی جو سیہریش کو فوراً اپنی طرف متوجہ کر لیتی تھی۔ اس کی مسکراہٹ میں ایک ایسا راز چھپا تھا جو سیہریش کو بے اختیار اس میں ڈوبنے پر مجبور کرتا تھا۔ احمد نے اسے ایک خاص طریقے سے اپنی باتوں میں جکڑ لیا، اور سیہریش کو یوں لگا جیسے وہ احمد کے بغیر سانس نہیں لے سکتی۔
کچھ ہی دنوں میں، سیہریش اور احمد کے درمیان ایک ایسا رشتہ بن چکا تھا جو نہ صرف جذباتی بلکہ پیچیدہ بھی تھا۔ احمد کے ہر لفظ میں ایک سازش چھپی ہوئی تھی، لیکن سیہریش اسے نہیں سمجھ پا رہی تھی۔ وہ اتنی گہری محبت میں بہک چکی تھی کہ اس کے دل و دماغ کو احمد کی ہر بات درست لگتی تھی۔ احمد کا ہر وعدہ، ہر بات اسے اس کی حقیقت سے دور کر دیتی تھی۔
لیکن پھر ایک دن احمد نے سیہریش سے کچھ ایسا کہا جس نے اس کے دل میں ایک عجیب سا خوف پیدا کر دیا۔ احمد نے کہا، “ہمیں کچھ چھپانا پڑے گا، کچھ ایسا جو صرف ہم دونوں ہی سمجھ سکتے ہیں۔” سیہریش نے ان الفاظ کو ایک معمولی بات سمجھا، لیکن احمد کی آنکھوں میں جو کچھ تھا، اس نے اسے بے چین کر دیا۔ سیہریش کو کچھ سمجھ میں نہیں آیا، لیکن احمد کی باتوں میں اتنی کشش تھی کہ وہ دل ہی دل میں اس کے پیچھے چل پڑی۔
پھر ایک رات احمد نے اسے ایک ایسی بات کہی جسے سن کر سیہریش کے ہوش اُڑ گئے۔ احمد نے کہا: “یہ جو بچہ تمہارے اندر ہے، اس کا ہونا ہمارے مستقبل کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے۔ ہمیں اس بچے کو ختم کرنا ہوگا، تاکہ ہم دونوں کا رشتہ قائم رہ سکے۔” سیہریش کے اندر ایک طوفان مچ گیا، اس کی آنکھوں کے سامنے ساری دنیا دھندلی پڑ گئی۔ اس نے احمد کی باتوں کو پوری طرح سمجھنے کی کوشش کی، لیکن اس کے دماغ میں ہزاروں سوالات اُبھرنے لگے۔
کیا احمد اس سے سچی محبت کرتا تھا؟ کیا وہ واقعی اس کا اچھا چاہنے والا تھا، یا پھر اس کا مقصد کچھ اور تھا؟ سیہریش کے دل میں ایک شدید تنازعہ شروع ہو چکا تھا، لیکن احمد کی محبت کی شدت نے اسے بہکایا۔ احمد کی ہر بات میں ایک جادو تھا، اور سیہریش اس جادو میں اتنی گم ہو چکی تھی کہ وہ اپنے ضمیر کی آواز سننے سے قاصر تھی۔
ایک دن، احمد نے سیہریش کو دوبارہ ملاقات کے لیے بلایا، اور اس ملاقات میں کچھ ایسا ہوا جو سیہریش کی تقدیر بدل کر رکھ دینے والا تھا۔ احمد کا رویہ اس دن عجیب تھا، اس کی آنکھوں میں وہ تاثر تھا جو سیہریش کبھی نہیں بھول سکتی تھی۔ احمد نے کہا، “اگر تم نے یہ قدم اٹھایا، تو ہم دونوں کی زندگی بدل جائے گی۔ تمہارا مستقبل میرے ساتھ ہوگا۔” سیہریش کا دل دھڑک رہا تھا، لیکن احمد کے الفاظ میں ایک ایسی گہری کشش تھی کہ وہ اس کی باتوں میں بہک گئی۔
اور پھر سیہریش نے وہ فیصلہ کیا جس کا اسے کبھی اندازہ نہیں تھا کہ اس کے بعد اس کی زندگی کبھی بھی ویسی نہیں رہ پائے گی۔ احمد کے کہنے پر، سیہریش نے وہ کام کیا جو اس کے دل و دماغ کی آخری حد تک غلط تھا۔ اس نے احمد کے حکم پر اپنے حمل کو ختم کر دیا، اور اس لمحے میں اس نے اپنی تقدیر کے ساتھ ایک ایسی گہری قیمت ادا کی جسے وہ کبھی بھی واپس نہیں لا سکتی تھی۔
سیہریش کی دنیا جیسے ساکت ہو گئی۔ احمد کا وعدہ، احمد کی محبت، سب کچھ وہ جھوٹ تھا جسے وہ آخرکار سمجھ چکی تھی۔ اس کے دل میں ایک غم تھا، ایک ایسی ٹوٹ پھوٹ تھی جو کبھی بھی پورا نہیں ہو پائی۔ احمد کی حقیقت سامنے آ چکی تھی، اور اب وہ سیہریش کو چھوڑ کر جا چکا تھا۔
اب سیہریش کو حقیقت کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کی زندگی میں جو کچھ ہو چکا تھا، وہ ناقابل واپسی تھا۔ اس نے اپنے ضمیر، اپنی عزت اور اپنے دل کی آواز کو نظرانداز کر کے ایک ایسی راہ پر قدم رکھا تھا جس پر اس کا کچھ نہیں بچا تھا۔ وہ جانتی تھی کہ احمد کی محبت اس کی سب سے بڑی خامی تھی، اور اب وہ اپنے کیے پر پچھتا رہی تھی۔
سیہریش کی کہانی ایک عبرت کی داستان بن گئی۔ وہ ایک ایسے جال میں پھنس گئی تھی جسے احمد نے اس کے دل کے جذبات کا فائدہ اٹھا کر بنایا تھا۔ وہ جال جس میں اس نے اپنی عزت، اپنی محبت اور اپنے مستقبل کو خطرے میں ڈال دیا تھا، اور اب وہ اپنے کیے کی قیمت ادا کر رہی تھی۔
یہ کہانی ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ کبھی بھی محبت کے بہکاؤے میں آ کر اپنی تقدیر کے ساتھ کھیلنا نہیں چاہیے، کیونکہ ایک لمحے کی غفلت ہمیشہ کی زندگی کے لیے ایک بدترین گناہ بن سکتی ہے۔